محترم شیخ الوظائف صاحب السلام علیکم!میری اولاد نہیں تھی اور خاوند کے ساتھ تعلقات بہت خراب ہو چکے تھے۔ انہوں نے مجھے ایک طلاق دے دی تھی۔میں بہت پریشان تھی کچھ سمجھ نہیں آریا تھا۔ بجائے اس کے کہ شوہر میرا ساتھ دیتے مجھے حوصلہ دیتے انہوںنے مجھے چھوڑنے کا فیصلہ کر لیا ۔مجھے کسی نے آپ کی روحانی محفل سننے کا مشورہ دیا۔میںنے آپ سے ایک دعا کا عمل سنا کہ جو ستائیس مرتبہ یہ دعاپڑھے‘
اَللّٰهُمَّ اغْفِرْ لِيْ وَلِوَالِدَيَّ وَلِلْمُؤْمِنِيْنَ وَالْمُؤْمِنَاتِ وَلْمُسْلِمِيْنَ وَالْمُسْلِمَاتِ اَلأَحْياءِ مِنْهُمْ وَالأَمْوَاتِ پڑھے گا وہ مستجاب الدعوات بن جائے گا اور اگر رمضان میں اس دعا کا سوا لاکھ مکمل کر لیا جائے یا توجہ دھیان سے ہر پل ہر سانس وضو بے وضو اسے کھلا پڑھیں تو حیرت انگیز تحائف ملیں گے ۔ میں نے یہ دعا بہت دل لگا کرپڑھی ، پھر رمضان شروع ہو گیا میںاس وقت بہت دکھی تھی ، ایک بے اولادی کا غم دوسرا شوہر کی بے رخی ، میںنے خوب گڑا گڑا کر یہ دعا پڑھی ۔اللہ پاک نے بہت کرم کیا اور میری خواب میں ایک بزرگ سے ملاقات ہوئی، میں کسی بڑے سے گھر میں ہوتی ہوں وہ بزرگ اپنے ہاتھوں سے مجھے دو تحائف دیتے ہیں جو کہ دو سفید چیزیں تھیں۔اس خواب کے چند دن بعد ہی میرے شوہر نے طلاق سے رجوع کر لیا اور ان کے رویے میں بہت بدلاؤ آ گیا۔اس دعا کی طاقت اور تاثیر نے مجھے حیران کر دیا تھا۔ کچھ عرصے بعد مجھےاولاد کی امید لگ گئی ، جبکہ اس معاملے میں مایوس ہو چکی تھی لیکن دل میں بہت آرزو تھی کہ میرے بھی بچے ہوں۔اس لئےمیںنے آپ کی بتائی ہوئی یہ دعا توجہ دھیان اور یقین کے ساتھ سے پڑھی اور اسی یقین کے بدلے ہی مجھے دو تحائف حقیقت میں بھی مل گئے۔ ایک میرے شوہر مجھے دوبارہ مل گئے اور دوسرا مجھے ایک ننھی پری کی صورت میں اللہ نے بیٹی سے نوازا۔اللہ تعالیٰ نے اس دعا کی برکت سے مجھے سرخرو کر دیا ، میرا گھر ٹوٹنے سے بچ گیا اور میری اولاد کی حسرت پوری ہوگئی ۔ (س، ک۔ لاہور)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں